Best Wall Stickers

Plastic Ke Bartanoun Me Khana Peena Kaisa

پلاسٹک کے برتنوں میں کھانا پینا  کیسا؟

سُوال : آج کل عموما ً کھانے پینے کی اَشیا ءکو پلاسٹک کی تھیلی میں رکھا جاتا ہے اور پلاسٹک کے برتن میں کھانا گرم کرنا اور کھانا پینا عام ہے، ماہرین کا  کہنا ہے کہ پلاسٹک کے اندر کچھ خطرناک کیمیکل ہوتے ہیں جو گرم ہونے پر کھانے میں شامل ہوجاتے ہیں جو کہ صحت کے لیے نقصان دِہ ہوتے ہیں اور بعض  صورتوں میں خطرناک بیماریوں کا سبب بھی بنتے ہیں ،لہٰذا اُمَّت کی خیر خواہی کے لیے اس کے متعلق کچھ حکمت بھری باتیں بیان فرمادیجیے تاکہ ہم ان  نقصانات سے محفوظ رہ سکیں۔
جواب:سائنسی تحقیق کے مطابق پلاسٹک کے برتنوں میں بعض خطرناک کیمیکل ہوتے ہیں یہاں تک کہ  ان کے استعمال سے بعض اَموات بھی ہوئی ہیں۔ پلاسٹک کے برتنوں اور  تھیلیوں میں گرم غذائیں مثلاً چائے وغیرہ ڈالنے یا  پلاسٹک کے برتن میں رکھ کر مائیکرو ویو آون (Microwave Oven) میں کھانا وغیرہ گرم کرنے سے پلاسٹک میں موجود کیمیکل ان میں  شامل ہو جاتے ہیں اور ان کو  استعمال کرنے کی صورت میں یہ کیمیکل پیٹ میں پہنچ  جاتے ہیں جس سے بال جھڑنے، بانجھ پن (یعنی بے اولادی)، گردے کی پتھری اور گردے کے دیگر اَمراض، بدہضمی، السر، جِلد یعنی اسکن کی بیماریاں، دِل کے اَمراض حتّٰی کہ کینسر ہوجانے کے اِمکانات پیدا ہو جاتے ہیں لہٰذا پلاسٹک کے برتن استعمال کرنے کے بجائے اسٹیل، شیشے، چینی،  مٹی اور لکڑی  کے برتن استعمال کیجیے۔ میرے آقااعلیٰ حضرت،امامِ اہلِسنَّت،مجدِّدِ دین و ملّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں: حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ  وَسَلَّمسے تانبے، پیتل کے برتنوں میں کھانا پینا ثابت نہیں۔مٹی یا کاٹھ (یعنی لکڑی) کے برتن تھے اور پانی کے لئے مشکیزےبھی۔(فتاویٰ رضویہ،ج22،ص129)بعض روایات کے مطابق  کانچ کے برتن بھی سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے پاس تھے۔(سبل الھدی و الرشاد،ج7،ص361)
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلم
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

Plastic Ke Bartanoun Me Khana Peena Kaisa Plastic Ke Bartanoun Me Khana Peena Kaisa Reviewed by WafaSoft on April 11, 2020 Rating: 5

No comments:

Thanks

Comments

Powered by Blogger.