اللہ عزوجل کے لیے دوستی کی فضیلت
تاجدار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے۔
اِنَّ فِی الْجَنَّۃِ لَعُمُدًا مِّنْ یَّاقُوْتٍ عَلَیْھَا غُرَفٌ مِّنْ زَبَرْجَدٍ لَھَا اَبَوَابٌ مَّفَتَّحَۃٌ تُضِیْءُ کَمَا یُضِیْءُ الْکَوْکَبُ الدُّرِّیُّ فَقَالَ یَارَسُوْلَ اللہِ مَنْ یَّسْکُنُھَا قَالَ: الْمُتَحَابُّوْنَ فِی اللہِ وَالْمُتَجَالِسُوْنَ فِی اللہِ والْمُتَلَا قُوْنَ فِی اللہِ.
(شعب الایمان،باب فی مقاربۃ...الخ، فصل فی المصافحۃ...الخ،الحدیث: ۹۰۰۲،ج۶،ص۴۸۷)
ترجمہ :بلاشبہ جنت میں یَاقوت کے ستون ہیں جن پر زبر جد کے بالاخانے ہیں ان کے دروازے کھلے ہوئے ہیں وہ ایسے چمکتے ہیں جیسے بہت روشن ستارہ چمکتا ہے صحابہ علیہم الرضوان نے عرض کیا یارسول اللہ! صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم ان بالاخانوں میں کون (خوش نصیب) رہیں گے؟ ارشاد فرمایا:جو اللہ تعالیٰ ہی کے واسطے آپس میں محبت رکھتے ہیں اور جو اللہ تعالیٰ ہی کے واسطے آپس میں بیٹھتے ہیں، اور جو اللہ تعالیٰ ہی کے واسطے آپس میں ملاقات کرتے ہیں۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے گا کہ کہاں ہیں وہ لوگ جو میرے جلال کی وجہ سے آپس میں محبت رکھتے تھے، آج میں انہیں اپنے سائے (یعنی سایہ رحمت) میں جگہ دوں گا ، جب کہ میرے سائے کے سوا آج کوئی سایہ نہیں ہے۔
(صحیح مسلم،کتاب البر...الخ،باب فی فضل الحب فی اللہ،الحدیث۲۵۶۶،ص۱۳۸۸)
اللہ عزوجل کے لیے دوستی کی فضیلت
Reviewed by WafaSoft
on
March 27, 2020
Rating:
No comments:
Thanks