گاڑیوں کو سجانا اور چمکانا
سُوال :آج کل بہت سے لوگ اپنے آپ سے بھی زیادہ اپنی گاڑیوں (موٹرسائیکل، رکشہ ،کار اوربس وغیرہ ) کو سجاتے بلکہ دُلہن بناتے نظر آتے ہیں تو کیا گاڑیوں کو اس طرح سجانے کے لیے پیسہ خرچ کرنا اِسراف نہیں ؟
جواب :اپنی گاڑیوں (موٹرسائیکل، رکشہ ،کار اور بس وغیرہ ) کو سجانے اور چمکانے میں کوئی حرج نہیں جبکہ نیت اچھی ہو، لوگ اپنے گھروں،دُکانوں اور محلوں کو بھی تو سجاتے ہیں۔ ہاں! اگر لوگوں کو نیچا دِکھانے اور اپنی واہ وا ہ کروانے کی نیت سے ہو تو اس صورت میں فخر وریا کی وجہ سے منع ہے ۔اسی طرح اگر جانداروں کی تصاویر بنا کر زینت و سجاوٹ کی تو یہ زینت حرام ہے لہٰذا اچھی نیت سے جائز زیب وزینت کا اِہتمام کیا جائے جیسا کہ تبلیغِ قرآن وسنت کی عالمگیر غیرسیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے سو فیصد اسلامی ”مدنی چینل“ میں اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ پینا فلیکس (Pana flex)کے ذریعے جائز اور مباح زیبائش و آرائش کا اِہتمام کیا جاتا ہے تاکہ ”مدنی چینل “دیکھنے والوں کا رجحان بڑھے اور وہ زیادہ سے زیادہ اِس سےفیضیاب ہو سکیں ۔
ظاہریسجاوٹ کے ساتھ ساتھ باطنی سجاوٹ مثلاً بریک، انجن اور آئل وغیرہ یہ چیزیں بھی ضرور دیکھ لینی چاہئیں ۔ عموماً جو لوگ ظاہری سجاوٹ کا اتنا اہتمام کرتے ہیں وہ ان چیزوں کا بھی خیال رکھتے ہیں اور بڑی اِحتیاط کے ساتھ گاڑی چلاتے ہیں تاکہ کہیں ٹکرا نہ جائےیا کسی خرابی کے باعث اُلٹ نہ جائے۔ بہرحال جائز زیب و زينت جو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اپنے بندوں کے لیے حلال فرمائی ہے اس کے کرنے میں کوئی مضایقہ نہیں چاہے وہ لباس ہو یا اور کوئی سامانِ زینت ۔اَلبتہ میرا اپنا ذہن سادگی کا ہے کیونکہ میرے میٹھے میٹھے آقا،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو سادگی پسند تھی اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکی سادگی کا یہ عالَم تھا کہ چٹائی پر آرام فرما لیتے ،کبھی خاک ہی پر سوجاتے اور اپنے ہاتھ مبارک کا سِرہانا بنا لیتے ۔
ہے چٹائی کا بِچھونا کبھی خاک ہی پہ سونا
کبھی ہاتھ کا سِرہانا مَدنی مدینے والے
تِری سَادَگی پہ لاکھوں تِری عاجِزی پہ لاکھوں
ہوں سلام عاجِزانہ مَدنی مدینے والے
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
Gadiyoun KO Sajana Aur Chamkaana
Reviewed by WafaSoft
on
April 11, 2020
Rating:
No comments:
Thanks